شہر کے کھیلتے کودتے ننھے منے سے بچوں نے مل کر مجھے
برف کی اک پہاڑی سے کاٹا
تراشا
مرے ہاتھ پاؤں سجائے
مجھے برف کے چھوٹے چھوٹے سے گولوں سے مضبوط کر کے
بڑے پیار سے
ایک چوراہے پہ لا کر کھڑا کر دیا
مجھ سے کچھ دیر اٹھکھیلیاں
دل لگی کا بہانہ بنیں
اور پھر
جانے کیوں
چند بچوں کے ابرو اٹھے
شور و غوغا ہوا
میرے سر میرے پاؤں مرے جسم کے
چند گولے بنے
اور گولوں کو بچوں نے معصوم ہاتھوں سے خود
ایک اک کر کے اڑتی ہوا کے حوالے کیا
- کتاب : Samandar Aur Jazeere (Pg. 109)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.