مری دہلیز کا پتھر ہے
تم چاہو تو لے جاؤ اسے
سب پتھر ایک سے ہوتے ہیں
کل بھی
اک بچہ آیا تھا
سہما
سہما
میں نے اس سے
یہ بات کہی
تم چاہو تو لے جاؤ اسے
سب پتھر ایک سے ہوتے ہیں
بچہ ایک دم بول پڑا
کچھ پتھر ہیرے ہوتے ہیں
میں
عقل و خرد کا شیدائی
میں نے جب اس پر غور کیا
اور آنکھ کھلی
مرے سامنے بت تھا پتھر کا
پتھر کا یہ بت
مندر کا خدا
کعبہ کا صنم
مزدور کا فن
میں کیا سمجھوں میں کیا جانوں
ہیرا کہ صنم
پتھر کہ خدا
- کتاب : Soch Nager (Pg. 31)
- Author : Hassan Aabid
- مطبع : Karwa.n Publications (1980)
- اشاعت : 1980
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.