Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سوچ رہی ہوں

میمونہ عباس خان

سوچ رہی ہوں

میمونہ عباس خان

MORE BYمیمونہ عباس خان

    گونگی ہوتی ہوئی خاموشی

    سناٹے کی دہلیز پکڑ کر

    جانے کب تک جمی رہے گی

    میں وہ لفظ ہی بھول آئی ہوں

    رستے میں ہی گرا آئی ہوں

    جو تم سے ملنے آئے تھے

    جانتے ہو تم

    لفظ مری دھڑکن تھے اس پل

    سینے میں اک حشر بپا تھا

    سرخی کا پیراہن اوڑھے

    میرے سجیلے لفظ وہ سارے

    سپنوں کے رنگین محل میں

    رہنے کو بے تاب بہت تھے

    تم شاید کچھ کہہ دو ان سے

    اک معصوم سی خواہش لے کر

    پاس تمہارے آ بیٹھے تھے

    لیکن

    تم نے جان ہی لے لی ان کی

    جیتے جاگتے لفظ وہ سارے

    زرد پڑے بس تکتے رہ گئے

    اور پھر اس پر

    سرد برف سا لہجہ تمہارا

    لفظ تو جیسے مرنے لگے تھے

    دل کی دھڑکن رک سی گئی تھی

    سرد پڑتی وہ لاشیں ان کی

    جس پل میں نے سمیٹی تھیں

    ویراں ہوتے سینے میں

    ان کی قبریں کھودی تھیں

    اور انہیں دفنایا تھا

    جس سینے میں حشر بپا تھا

    اب سناٹے گونجتے ہیں

    میں چپ لے کر آئی ہوں

    روز لرزتے ہاتھوں سے

    اشکوں میں اک بھیگی ہوئی

    چادر ان پہ چڑھاتی ہوں

    سوچ رہی ہوں

    گونگی ہوتی ہوئی خاموشی

    سناٹے کی دہلیز پکڑ کر

    جانے کب تک جمی رہے گی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے