Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سوچنے دو

فیض احمد فیض

سوچنے دو

فیض احمد فیض

MORE BYفیض احمد فیض

    دلچسپ معلومات

    آندرے وزنیسن سکی کے نام

    اک ذرا سوچنے دو

    اس خیاباں میں

    جو اس لحظہ بیاباں بھی نہیں

    کون سی شاخ میں پھول آئے تھے سب سے پہلے

    کون بے رنگ ہوئی رنج و تعب سے پہلے

    اور اب سے پہلے

    کس گھڑی کون سے موسم میں یہاں

    خون کا قحط پڑا

    گل کی شہ رگ پہ کڑا

    وقت پڑا

    سوچنے دو

    سوچنے دو

    اک ذرا سوچنے دو

    یہ بھرا شہر جو اب وادئ ویراں بھی نہیں

    اس میں کس وقت کہاں

    آگ لگی تھی پہلے

    اس کے صف بستہ دریچوں میں سے کس میں اول

    زہ ہوئی سرخ شعاعوں کی کماں

    کس جگہ جوت جگی تھی پہلے

    سوچنے دو

    ہم سے اس دیس کا تم نام و نشاں پوچھتے ہو

    جس کی تاریخ نہ جغرافیہ اب یاد آئے

    اور یاد آئے تو محبوب گزشتہ یاد آئے

    روبرو آنے سے جی گھبرائے

    ہاں مگر جیسے کوئی

    ایسے محبوب یا محبوبہ کا دل رکھنے کو

    آ نکلتا ہے کبھی رات بتانے کے لیے

    ہم اب اس عمر کو آ پہنچے ہیں جب ہم بھی یونہی

    دل سے مل آتے ہیں بس رسم نبھانے کے لیے

    دل کی کیا پوچھتے ہو

    سوچنے دو

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    فیض احمد فیض

    فیض احمد فیض

    RECITATIONS

    فیض احمد فیض

    فیض احمد فیض,

    فیض احمد فیض

    سوچنے دو فیض احمد فیض

    مأخذ :
    • کتاب : Nuskha Hai Wafa (Pg. 423)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے