سولہ دسمبر
ہر سال دسمبر میں
میں اکثر سوچتا تھا
کیوں غنچے کھلنے سے کترانے لگتے ہیں
کیوں کونپل میں خوشبو سہمی ہوئی رہتی ہے
کیوں باد بہاری بھی روٹھی ہوئی رہتی ہے
کیوں پت جھڑ کا موسم لاحق ہو جاتا ہے
کوئل خاموش ہے کیوں
کس سوگ میں رہتی ہے
تتلی اوجھل ہے کیوں
کس روگ میں رہتی ہے
امسال میں سمجھا ہوں
کیوں ہجر گزیدہ سے رہتے تھے سبھی منظر
اک ایسا دسمبر بھی تقدیر میں لکھا تھا
میں نے تجھے رونا تھا
میں نے تجھے کھونا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.