صبح ہوتے ہی آٹھ کروڑ مسخرے نکل آتے ہیں سڑکوں پر
اور شروع کر دیتے ہیں ناچ
آٹھ کروڑ مسخرے نکل آتے ہیں اپنے رنگے چہروں اور لمبی ٹوپیوں کے ساتھ
توڑ پھوڑ ڈالتے ہیں آسمان
دھجی دھجی کر دیتے ہیں دھوپ
الجھا لیتے ہیں ہوا کی ڈور اپنے ہاتھوں میں
راستہ نہیں دیتے میت گاڑیوں کو اور آگ بجھانے والے انجن کو
بھر دیتے ہیں سیارے کو بیہودہ فقروں سے
اور شام آتی ہے
لوٹ جاتے ہیں سورج کے ساتھ کورس گاتے ہوئے
اور رات ہوتی ہے
اور صبح ہوتی ہے
صبح ہوتے ہی آٹھ کروڑ مسخرے نکل آتے ہیں سڑکوں پر
اور شروع کر دیتے ہیں ناچ۔۔۔
- کتاب : AN EVENING OF CAGED BEASTS (Pg. 114)
- Author : Asif Farrukhi
- مطبع : Ameena Saiyid, Oxford University (1999)
- اشاعت : 1999
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.