Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

صبح و شام کی شکست

نور پرکار

صبح و شام کی شکست

نور پرکار

MORE BYنور پرکار

    تم

    اپنے گھر کی تختی سے

    اب میرا نام بھی مٹا دینا

    گو اعتبار حرف نہیں

    تھام کر عصائے قلم

    زندگی کا نوحہ لکھ دینا

    کہ

    مدرسوں کے آنگن کی

    ایک کھلی کتاب تم تھیں

    با شعور کے لئے شعاع نو

    تبسموں کا روپ لیے

    یہ چاہت عمر بھر کی کمائی تھی

    آزاد میں بھی تھا بدن کی تہوں تک

    تمہیں بھی دھوپ کی چبھن جو

    دبی خواہشوں کو سینکتی تھی

    مگر تم نے

    اپنے راستوں سے بے خبر

    برسوں کی ریاضتیں دفن کرکے

    رفاقتیں ختم کر دیں

    عظمتیں نیلام

    نسلیں بے نام کر دیں

    برہنہ خواہشوں کی سولی پہ لٹکتا پیکر

    غم کی دلدل کو بڑھاتا ہے

    بے شمار دریا کا ذائقہ بھی

    حلق تر نہیں کرتا

    لہو کے ساحل پر

    ایک ایک لمحہ بے اماں گزرتا ہے

    یقین جانو

    دیار فکر میں کوئی ہم زباں نہیں

    پھر بھی میں

    اپنے جنوں میں ثابت قدم ہوں

    جاگتی آنکھوں کو

    اس کے گھر لوٹ آنے کا انتظار رہتا ہے

    سنا ہے

    گجردم سسکیاں لے کر

    اندھیرا ٹوٹ ٹوٹ جاتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے