Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

صبح

MORE BYصہیب مغیرہ صدیقی

    صبح ہونے لگی ہے

    مگر اپنے بستر میں وہ بے خبر اب بھی بے سدھ پڑی ہے

    اسے کیا خبر ہے

    کہ دو لاکھ سالوں سے چلتی ہوئی

    اینڈرومیڈا کے کچھ سورجوں کی شعاعیں

    زمیں پر پہنچ کر ہماری شعاعوں میں شامل ہوئی ہیں

    تو اس صبح کا چہرہ روشن ہوا ہے

    یہ دو لاکھ سالوں کا لمبا سفر

    جس میں ہم سیپیئنز

    جنگلوں کے اندھیروں میں بڑھتے ہوئے

    اپنے کزنوں کی قسمت کے رب بن گئے

    ان سے اتنا لڑے

    ان کی ناپیدگی کا سبب بن گئے

    اتنے سالوں میں ہم

    غار سے جھونپڑی جھونپڑی سے قبیلوں کی صورت بٹے

    اور قبیلوں سے شہروں میں ڈھلنے لگے ہیں

    یہ دو لاکھ سالوں سے نکلی ہوئی روشنی اپنے سورج میں آ کر ملی ہے

    تو دنیا کی عین اس جگہ پر جہاں اس کا گھر ہے

    وہاں

    صبح بننے لگی ہے

    زمیں پر کسی دن کی پہلی گھڑی ہے

    زمیں گھوم کر اپنے بابا کی جانب مڑی ہے

    مگر اپنے بستر میں وہ بے خبر اب بھی بے سدھ پڑی ہے

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے