Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

صبح

MORE BYگوہر رضا

    سنا ہے رات کے پردے میں صبح سوتی ہے

    سویرا اٹھ کے دبے پاؤں آئے گا ہم تک

    ہمارے پاؤں پہ رکھے گا بھیگے بھیگے پھول

    کہے گا اٹھو کہ اب تیرگی کا دور گیا

    بہت سے کام ادھورے پڑے ہیں کرنے ہیں

    انہیں سمیٹ کے راہیں نئی تلاش کرو

    نہیں یقین کرو

    یوں کبھی نہیں ہوتا

    سویرا اٹھ کے دبے پاؤں

    خود نہ آئے گا

    نہ ہو جو شمع

    تو ہرگز سحر نہیں ہوتی

    اگر شعاعوں کے بھالے نہ ہوں

    ہمارا نصیب

    تو نہریں دودھ کی خوابوں میں بہتی رہتی ہیں

    زمین گھوم کے سورج کو چومتی ہے ضرور

    شعاعیں پھٹتی ہیں

    لیکن سحر نہیں ہوتی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے