سہانا خواب
جیسے سرابوں کا پیچھا کرتے کرتے لق و دق صحرا میں
اچانک نخلستان مل جاتا ہے
جیسے کوڑے کرکٹ کے ڈھیر میں
خوب صورت پھول کھل جاتے ہیں
جیسے ٹنڈمنڈ درختوں پر
نئی کونپلیں پھوٹ نکلتی ہیں
جیسے چار سو چھائی ہوئی خاموشی میں
دیوانی کوئل کوک اٹھتی ہے
جیسے مایوسیوں اور تنہائیوں میں
محبوب کی بھولی بسری یاد آ جاتی ہے
جیسے کالے بادلوں کے پیچھے سے
چمکتا چاند نکل آتا ہے
جیسے ہجر کی لمبی رات کے بعد
صبح وصال طلوع ہو جاتی ہے
ویسے ہی زندگی کا بوجھ سہتے سہتے
موت ایک سہانا خواب بن جاتی ہے
اور خدا کی نعمتوں میں سے
ایک نعمت
- کتاب : din kaa phool (Pg. 193)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.