Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سکوت شب میں

طارق قمر

سکوت شب میں

طارق قمر

MORE BYطارق قمر

    دلچسپ معلومات

    احساسِ کربلا

    وہ ایک رات تھی ایسی کہ قدر و اسریٰ نے

    نگاہ اپنی جمائی تو پھر ہٹائی نہیں

    وہ ریگزار کے سینے پہ نسب اک خیمہ

    نہ جانے کون سی تاریخ لکھنے والا تھا

    سکوت شب میں بھی آہٹ تھی انقلابوں کی

    سجی تھی بزم وہاں آسماں جنابوں کی

    ہوائے دشت بھی آہستہ پا گزرتی تھی

    سویرے معرکہ ہونا تھا حق و باطل میں

    عجیب جوش تھا جذبہ تھا جاں نثاروں میں

    وہ جانتا تھا وفادار ہیں سبھی ناصر

    وہ سر کٹائیں گے لیکن نہ ساتھ چھوڑیں گے

    چراغ خیمہ بجھانے کا یہ نہ تھا مقصد

    کہ اس کو یاور و انصار کو پرکھنا تھا

    وہ روشنی میں انہیں لانا چاہتا تھا فقط

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے