وہ ایک رات تھی ایسی کہ قدر و اسریٰ نے
نگاہ اپنی جمائی تو پھر ہٹائی نہیں
وہ ریگزار کے سینے پہ نسب اک خیمہ
نہ جانے کون سی تاریخ لکھنے والا تھا
سکوت شب میں بھی آہٹ تھی انقلابوں کی
سجی تھی بزم وہاں آسماں جنابوں کی
ہوائے دشت بھی آہستہ پا گزرتی تھی
سویرے معرکہ ہونا تھا حق و باطل میں
عجیب جوش تھا جذبہ تھا جاں نثاروں میں
وہ جانتا تھا وفادار ہیں سبھی ناصر
وہ سر کٹائیں گے لیکن نہ ساتھ چھوڑیں گے
چراغ خیمہ بجھانے کا یہ نہ تھا مقصد
کہ اس کو یاور و انصار کو پرکھنا تھا
وہ روشنی میں انہیں لانا چاہتا تھا فقط
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.