سکوت
میں جب بھی سوچتا ہوں اپنے بارے میں
کوئی قوت مجھے میرے مخالف کھینچتی ہے
مجھے محسوس ہوتا ہے
مرا ہر عضو
مرکز سے بغاوت کر چکا ہے
خون کے دوران کے ہمراہ
بکتر بند گاڑی میں
مسلح فوجیوں کے ساتھ
کوئی قید ہو کر جا رہا ہے
کھل گئے ہیں سب مشام جاں کے پھاٹک
کھڑی ہیں سر جھکائے صف بہ صف
ہارے ہوئے الفاظ کی فوجیں
کوئی اس شہر کی تہذیب لے کر جا رہا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.