Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سن باتھ

سلمان حیدر

سن باتھ

سلمان حیدر

MORE BYسلمان حیدر

    تمہارے ہاتھ کی خوشبو

    مرے الجھے ہوئے بالوں سے لپٹی ہے

    تمہارے لمس کا ہر ذائقہ محفوظ ہے اب تک

    مری پوروں کے ہونٹوں پر

    بدن پر گھاس کے پتوں نے رستہ روک رکھا تھا

    پسینے کی لکیروں کا

    مری بھیگی ہتھیلی کے تلے

    خواہش بدن میں کپکپاتی تھی

    تو جیسے جھیل کے ساحل پہ ٹھہری کشتیاں

    اٹھکھیلیاں کرتے ہوئے پانی پہ

    ہلکورے سے لیتی تھیں

    تمہارے جسم پے اگتی سنہری گھاس میں

    جب جب ہوائیں سرسراتی تھیں

    تو میری ریڑھ کی ہڈی میں سرکنڈے لچکتے تھے

    بدن سے دھوپ کا مخمل اٹھا کر

    ہوائیں سرمئی بادل کے پیچھے پھینک آتی تھیں

    تو ہم سوکھے ہوئے پتوں کی چادر اوڑھ لیتے تھے

    وہ اک لمحہ کہ جس میں چار موسم اور دو ہم تھے

    وہیں پر ہے

    ابد کی جھیل کے ازلی کنارے پر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے