Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سن ذرا

حماد یونس

سن ذرا

حماد یونس

MORE BYحماد یونس

    سن ذرا

    میں نے سنا

    ریت کا ڈھیر ہے دنیا

    یا کسی خواب کا عکس

    اور کچھ ریت ہے مٹھی میں مری

    ریگ دیروز ہے یہ

    بیتے ہوئے وقت کی ریت

    ریت کے ڈھیر تلے ریت ہے مدفون مری

    ایک بے نام سا کتبہ ہے نشانی میری

    اس ٹھکانے پہ لگے خواب ٹھکانے میرے

    سن ذرا

    میں نے سنا

    لوگ پڑھتے ہیں کتابیں میری

    لوگ کچھ لوگ گلابوں جیسے

    جن کے چہرے ہیں کتابی چہرے

    ان سے کہنا کہ یہ میری نظمیں

    ان میں کچھ گیت جو گائے نہ گئے

    اور کچھ خواب ہیں خوابوں جیسے

    میرے کچھ خواب ہیں تحریر شدہ

    جن میں منظوم ہیں سب آئنہ خانے میرے

    سن ذرا

    میں نے سنا

    میری رسوائی کے افسانوں میں

    وہ بھی ہے درج جو لکھا نہ گیا

    جو کہا اور نہ سنا

    جو ہوا یا نہ ہوا

    کس کو فرصت کہ پلٹ کر دیکھے

    کون خوابوں کی وضاحت چاہے

    کیسے گزرے ہیں زمانے میرے

    سن ذرا

    میں نے سنا

    تو بھی سنتا ہے فسانے میرے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے