Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سننا چاہو تو

رفیع اللہ میاں

سننا چاہو تو

رفیع اللہ میاں

MORE BYرفیع اللہ میاں

    سنو

    تاکہ ان سنی دوسرے کو تکلیف نہ دے

    جو تمہارے لفظ ہیں

    انہیں قبول کر لو

    جیسے

    لفظ ایک بہتے رشتے میں بندھے ہوتے ہیں

    ویسے

    یہ معروض کی سچائیوں کے گرد

    مہین دھاگے لپیٹ دیتے ہیں

    ان کہی سے نکلتے ہیں تو

    گہرائی میں ان سنی کا دکھ ہمکتا ہے

    خواب پر صحراؤں کا تسلط ہے

    شور مچاتے ہیں

    سونے نہیں دیتے

    خواب ان دیکھے مناظر سے آلودہ ہیں

    دیکھنا چاہتے ہیں

    لیکن شور بہت ہے

    خواب میں بھی

    ان سنی کا دکھ نہیں جاتا

    ان سنی کا بوجھ لے کر

    قافلے گزر جاتے ہیں

    شہروں سے

    دیہات سے

    اور ان کے بیچ خلا سے بھی

    کبھی کبھی

    مجھ جیسا

    ان سنی کا بوجھ لے کر

    اس کے قدموں میں ڈھیر ہو جاتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے