Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سنو بیٹی

جبار واصف

سنو بیٹی

جبار واصف

MORE BYجبار واصف

    سنو بیٹی

    مجھے تم سے ضروری بات کہنی ہے

    تمہیں معلوم ہے بیٹی

    تمہارا باپ شاعر ہے

    کہ جس نے عمر بھر الفاظ کے سکے کمائے ہیں

    وہی سکے جو اس بازار میں چلتے نہیں جس میں

    سبھی ایسی دکانیں ہیں

    جہاں کاغذ کے ٹکڑوں کے عوض کچھ خواب بکتے ہیں

    جہاں پر بیٹیوں کے قیمتی ارمان بکتے ہیں

    سنو بیٹی

    تمہارے خواب اور ارمان

    ان لفظوں کے سکوں سے خریدے جا نہیں سکتے

    جو میرا کل اثاثہ ہیں

    سنو بیٹی

    تمہارا باپ شاعر ہی نہیں مجرم بھی ہے جس نے

    وہ سب سکے کمائے ہیں

    جو دنیا کے کسی بازار میں بھی چل نہیں سکتے

    خوشی میں ڈھل نہیں سکتے

    سنو بیٹی

    مرا اے کاش لفظوں سے کوئی رشتہ نہیں ہوتا

    میں منڈی میں تجارت کر کے وہ کاغذ کماتا جو

    ہر اک ارمان ہر اک خواب کی قیمت چکا سکتے

    تمہارا گھر سجا سکتے

    دلہن تم کو بنا سکتے

    سنو بیٹی

    مجھے تم سے ضروری بات کہنی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے