Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سنو

MORE BYمنصورہ احمد

    سنو

    جن کی ہنسی سے اس زمیں پر پھول کھلتے ہوں

    جنہیں نغمے پہ اتنی دسترس ہو

    کہ پنچھی ان کی لے پر چہچہاتے ہوں

    انہیں تو اس طرح چپ چاپ ہو جانا نہیں سجتا

    سنو

    ساری زمیں گمبھیر چپ اوڑھے ہوئے ساکت کھڑی ہے

    تم اتنی ہی کرو اک بار ہنس دو

    زمیں کی منجمد سانسوں میں

    پھر سے زندگی چلنے لگے گی

    پہلے دن سے لوہے کے جوتے پہناؤ

    یہی ہوا اور ہوتا آیا

    سب نے دیکھا

    سرخ سجیلے چہروں والی

    اور گدرائے جسموں والی دوشیزائیں

    آنگن کی دیوار پکڑ کر چل پاتی تھیں

    سوچ رہی ہوں

    صدیاں کیسے اتنا پیچھے لوٹ آئی ہیں

    چین کی سرحد کیسے میرے گھر آنگن تک آ پہنچی ہے

    لوہے کے جوتوں میں جکڑے میرے پاؤں

    آنگن کی دہلیز الانگ کے

    اپنی دنیا تک جانے سے انکاری ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے