Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سنو تم وقت جیسے ہو

ارشد ملک

سنو تم وقت جیسے ہو

ارشد ملک

MORE BYارشد ملک

    سنو تم وقت جیسے ہو

    ہمیشہ ہی کسی جلدی میں رہتے ہو

    تمہیں جتنا بچاتا ہوں

    میں جتنا سینت کر مٹھی میں رکھتا ہوں

    تم اتنا خرچ ہوتے ہو

    سنو تم بات جیسے ہو

    ادھوری بات جیسے

    جو میرے ہونٹوں پہ کب سے منتظر ہے

    ایسے لمحے کی

    جہاں میں کچھ نہ کہہ کر بھی

    تمہیں ہر بات کہہ دوں

    اور تم سب کچھ سمجھ جاؤ

    سنو تم شام جیسے ہو

    جو دن کے سرد ہونے پر

    ہمیشہ گھر کی نچلی سیڑھیوں پر

    میرا استقبال کرتی ہے

    مری تنہائیوں کے کینوس میں رنگ بھرتی ہے

    سنو تم خواب جیسے ہو

    میں جب کروٹ بدلتا ہوں

    یا پھر پلکیں جھپکتا ہوں

    تو میرے ہاتھ سے انگلی چھڑا کر

    تم کہیں پہ چھپ سے جاتے ہو

    میں آنکھیں بند کر کے پھر تمہیں آواز دیتا ہوں

    مگر پھر تم کبھی واپس نہیں آتے

    نہ جانے کس نگر رہتے ہو تم

    کس نیند میں بہتے ہو تم

    کچھ بھی تو نہیں کھلتا

    فقط ٹوٹی ہوئی نیندیں ہمارے ہاتھ آتی ہیں

    سنو تم پھول جیسے ہو

    میں صدیوں سے

    تمہارے خواب کی خوشبو میں مہکا ہوں

    تمہارے کیف کے موسم میں رہتا ہوں

    تمہارے لمس کے دھارے میں بہتا ہوں

    سنو تم عشق جیسے ہو

    بہت سچے بہت اجلے

    ہمیشہ اتنے گہرے کہ تمہاری کھوج میں نکلیں

    تو اپنی سمت کا رستہ بھی کھو جائے

    تمہیں کیسے کوئی سمجھے

    تمہیں کیسے کوئی پائے

    سنو تم دھوپ جیسے ہو

    تمہارے جسم سے کرنیں ٹپکتی ہیں

    میں جب پلکوں سے یہ کرنیں اٹھاتا ہوں

    تو میری آنکھ میں دنیا چمکتی ہے

    میں ان چمکیلے لمحوں میں

    تمہارے ساتھ سایہ بن کے چلتا ہوں

    ہوا کی بانسری پہ

    تتلیوں کا لمس پہنے

    وصل کے منظر میں ڈھلتا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے