Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سقراط کی بیوی

امیر چند بہار

سقراط کی بیوی

امیر چند بہار

MORE BYامیر چند بہار

    کہتے ہیں بڑی تیز تھی سقراط کی بیوی

    خاوند سے بس لڑتی ہی رہتی تھی وہ دن رات

    سقراط کے اپنے ہی مشاغل کی تھی بہتات

    حیران تھا کیوں کر ہو بسر ایسے میں اوقات

    ایسے میں کہاں فلسفہ سوجھے ہے کسی کو

    چلتا رہے ہر وقت جہاں دور خرافات

    حیران تھا بے چارہ کرے بھی تو کرے کیا

    قابو میں نہ بیوی تھی نہ بگڑے ہوئے حالات

    کج فہم تھی ضدی تھی قیامت تھی سراسر

    سقراط کو دیتی تھی وہ صلوٰۃ پہ صلوٰۃ

    چپ رہتا مگر سوچتا تھا دل میں یہ اکثر

    کیا جانیے کب تک رہے یہ صورت حالات

    تنگ آ کے مخاطب ہوا بیوی سے وہ اک روز

    اے جان وفا مجھ کو بتا سن کے مری بات

    میرا وہ گنہ کیا ہے خطا کیا ہے وہ میری

    کس جرم کی پاداش میں ملتی ہے یہ سوغات

    یہ سن کے وہ چپ ہو گئی پھر طیش میں آئی

    سقراط کی دی پیٹھ پہ بس دفعتاً اک لات

    کہنے لگی تو بدھو کا بدھو ہی رہا حیف

    سمجھے نہ تری آنکھ نے قدرت کے اشارات

    اے فلسفی کیا سوچ کے کر بیٹھا تھا شادی

    جو جرم کیا تو نے یہ اس کی ہے مکافات

    تقدیر کے قاضی کا یہ فتویٰ ہے ازل سے

    شادی جو رچاتا ہے وہ پچھتاتا ہے دن رات

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے