Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سقوط‌ شادمانی

پرتو روہیلہ

سقوط‌ شادمانی

پرتو روہیلہ

MORE BYپرتو روہیلہ

    مسرت کے اس لمحۂ بے کراں میں کہ ہم دونوں لیٹے ہوئے گھاس پر نیلے آکاش کو دیکھتے تھے

    تمہیں یاد ہوگا کہ تم نے کہا تھا

    خوشی شادمانی کی کتنی بڑی اور حسیں سلطنت میرے زیر نگیں ہے

    یہ مخمل سا توشک نما سبزہ

    ہوا کا یہ کیف خماریں

    چمکتی ہوئی دھوپ کے گرم پیوست بوسے

    فلک کی فراخی

    فضاؤں کا یہ مہربانہ رویہ

    اور ان سب سے بڑھ کر تمہاری محبت کا سرشار و پرشور احساس

    خدایا مسرت کا یہ لمحۂ بے کراں مجھ کو پاگل نہ کر دے

    مگر آج جب ہم وہیں اپنے مانوس گوشے میں پنہاں

    اسی گھاس تختے پہ لیٹے ہوئے نیلے آکاش کو دیکھتے ہیں

    تو محسوس ہوتا ہے جیسے

    زمین صرف کانٹے اگاتی ہے

    چمکتی ہوئی دھوپ پر تیر ہی تیر ہیں

    آسماں ایک پتھر کی سل کی طرح سینہ پر بوجھ ہے

    ہواؤں سے دم گھٹ رہا ہے

    خوشی شادمانی کی وہ سلطنت لٹ چکی ہے

    اور ہم دونوں دہلی سے بھاگے ہوئے دو مغل شاہزادے

    کسی اجنبی غیر معروف بستی کی کہنہ سرائے میں

    بے خواب کروٹ بدلتے

    بس اس تاک میں ہیں کہ کب آنکھ جھپکے اور ہم اپنے ساتھی کے سینہ میں خنجر اتاریں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے