Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سورج کا المیہ

پریم واربرٹنی

سورج کا المیہ

پریم واربرٹنی

MORE BYپریم واربرٹنی

    مرے پیچھے بہت پیچھے

    مرے ماضی کے لمبے غار میں سانپوں کا ڈیرا ہے

    جہاں پر ہول ہیبت ناک بھوتوں کا بسیرا ہے

    مرے آگے بہت آگے

    مرا رنگین مستقبل ہے اک پھولوں کی وادی ہے

    کہ جس کی گود میں خوابوں کی الھڑ شاہزادی ہے

    مرے پیچھے

    اندھیرے غار ہیں مکڑی کے جالے ہیں

    مرے آگے

    سنہرے خواب ہیں کرنوں کے ہالے ہیں

    میں سرگرم سفر ہوں اپنی منزل کی طرف لیکن

    مری بڑھتی ہوئی وحشت کا عالم کوئی کیا جانے

    یہ لمحے ہاں یہی اڑتے ہوئے لمحے نہ ہاتھ آئے

    اجڑ کر رہ گئے خوش رنگ خوابوں کے صنم خانے

    میں اپنے ہی لہو کی آگ میں جلتا رہا برسوں

    کھنکتے ہی رہے ہر بزم ہر محفل میں پیمانے

    میں اپنے دور کا مہر درخشاں ہوں مگر پھر بھی

    یہ اندھا وقت شاید عمر بھر مجھ کو نہ پہچانے

    یہ اندھا وقت شاید عمر بھر مجھ کو نہ پہچانے

    مأخذ :
    • کتاب : Khushbu Ka Khwab (Pg. 79)
    • Author : Prem Warbartani
    • مطبع : Miss V. D. Kakkad (1976)
    • اشاعت : 1976

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے