سورج کا المیہ
مرے پیچھے بہت پیچھے
مرے ماضی کے لمبے غار میں سانپوں کا ڈیرا ہے
جہاں پر ہول ہیبت ناک بھوتوں کا بسیرا ہے
مرے آگے بہت آگے
مرا رنگین مستقبل ہے اک پھولوں کی وادی ہے
کہ جس کی گود میں خوابوں کی الھڑ شاہزادی ہے
مرے پیچھے
اندھیرے غار ہیں مکڑی کے جالے ہیں
مرے آگے
سنہرے خواب ہیں کرنوں کے ہالے ہیں
میں سرگرم سفر ہوں اپنی منزل کی طرف لیکن
مری بڑھتی ہوئی وحشت کا عالم کوئی کیا جانے
یہ لمحے ہاں یہی اڑتے ہوئے لمحے نہ ہاتھ آئے
اجڑ کر رہ گئے خوش رنگ خوابوں کے صنم خانے
میں اپنے ہی لہو کی آگ میں جلتا رہا برسوں
کھنکتے ہی رہے ہر بزم ہر محفل میں پیمانے
میں اپنے دور کا مہر درخشاں ہوں مگر پھر بھی
یہ اندھا وقت شاید عمر بھر مجھ کو نہ پہچانے
یہ اندھا وقت شاید عمر بھر مجھ کو نہ پہچانے
- کتاب : Khushbu Ka Khwab (Pg. 79)
- Author : Prem Warbartani
- مطبع : Miss V. D. Kakkad (1976)
- اشاعت : 1976
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.