سرخ سورج
سال نو کے کلینڈر کی
تصویر بھی
ہے نئے زاویہ سے تراشی ہوئی
کچھ نئے رنگ خاکوں میں
ابھرے ہوئے دیکھ کر
تلخی زیست حیراں ہوئی
ان کی شادابیاں دیکھ کر
مسکرانے لگی
خود ہی یہ سوچ کر
کتنے پل اور ٹھہریں گی شادابیاں
کتنے دن رنگ ٹھہرے رہیں گے یہاں
کیونکہ ان کا محافظ بھی ہوگا وہی
جس کے روشن اجالوں سے
ہر رنگ پھیکا پڑا
اب نئے سال کا
سرخ سورج ابھرنے تو دو
وہ بڑی شان سے
اس کلینڈر کی تصویر کے
خوش نما رنگ سارے نگل جائے گا
اور انجان سا
پھر سے ابھرے گا
اگلے برس
جیسے کچھ جانتا ہی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.