سوکھا پیڑ
اس باغ میں پیڑ تھے بہت سے
جتنے تھے سبھی ہرے بھرے تھے
صرف ایک اس جھنڈ سے جدا تھا
بے برگ اداس اک طرف کھڑا تھا
دیکھا تو وہیں ٹھہر گیا میں
بے نام غموں سے بھر گیا میں
''کیوں رک گئے'' تم نے مجھ سے پوچھا
میں چپ رہا کیا جواب دیتا
کہتا کہ یہ نقش حسرتوں کا
پیکر ہے گزشتہ موسموں کا
یہ میری تمہاری داستاں ہے
مرتے ہوئے عشق کا نشاں ہے
- کتاب : Saweera (magazine-56 (Pg. 47)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.