سوکھے ہونٹ
سوکھے ہونٹ جب پیاس کی زبان میں بات کرتے ہیں
تو امید کی شاخ پر آتی ہے پہلی پتی
ہوتا ہے
پہلی بار محبت سننے جیسا احساس
سوکھے ہوئے ہونٹ
مسکراہٹ میں بادل کی طرح پھٹ جاتے ہیں
تہس نہس ہو جاتا ہے لفظوں کا شہر
نہیں سنائی دیتی جسم کی پکار
اپنا سا کوئی
پھیل جاتا ہے آسمان سے زمین تک
چھونے کی خواہش اوس بن جاتی ہے
ملنے کی خواہش دھوپ
احساس کے دریا میں بہتا رہتا ہے انسان
سوکھے ہونٹوں کے ساتھ بھی
زندگی کو تر کرتا ہوا
- کتاب : Ek Maheena Nazmon ka (Pg. 82)
- Author : Irshad Kamil
- مطبع : Vani Prakashan, Darya Ganj N. Delhi-110002 (2015)
- اشاعت : 2015
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.