Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سورج کا آتش کدہ

کیف احمد صدیقی

سورج کا آتش کدہ

کیف احمد صدیقی

MORE BYکیف احمد صدیقی

    سوچتا ہوں

    وقت کی گردن پکڑ کر

    ریشمی اسکارف کا پھندا لگا کر

    کھینچ لوں

    اور اتنی زور سے چیخوں

    زمیں سے

    آسماں تک

    صرف میری چیخ ہی کا شور گونجے

    وقت کی مرتی ہوئی آواز کوئی سن نہ پائے

    سوچتا ہوں

    وسعت آفاق میں پرواز کر کے

    رات کی آنکھوں میں تاریکی کا پردہ ڈال کر میں

    چاند تاروں کو چرا لاؤں زمیں پر

    اور تھوڑی دیر

    بچوں کی طرح خوش ہو کے کھیلوں

    کھیلنے سے بھی جب اپنا دل نہ بہلے

    ایک پتھر پر پٹخ کر

    ہر کھلونے کو میں چکنا چور کر دوں

    سوچتا ہوں

    آسماں سے چھین کر

    جلتے ہوئے سورج کی تھالی

    ایک کشتی کی طرح

    گہرے سمندر میں چلاؤں

    اور اس پر ساری دنیا کو بٹھا کر

    غرق کر دوں

    سوچتا ہوں

    سوچتے ہی سوچتے

    میں خود ہی اک دن

    سوچ کے آتش کدہ میں جل نہ جاؤں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے