Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سورج سے دو دو باتیں

نسیم امروہوی

سورج سے دو دو باتیں

نسیم امروہوی

MORE BYنسیم امروہوی

    رات سدھاری سورج آیا

    کرنوں کا اک لشکر لایا

    سوتے سوتے خلقت جاگی

    شب کی سیاہی ڈر کر بھاگی

    جلوؤں کی اک نہر بہا دی

    دنیا میں اک دھوم مچا دی

    غفلت کا سب دفتر الٹا

    رات نے اپنا بستر الٹا

    بڑھ کے شفق نے پرچم کھولا

    ذرہ ذرہ ہنس کر بولا

    اے دنیا کے پیارے سورج

    اے آنکھوں کے تارے سورج

    سارے جگ میں نام ہے تیرا

    کیسا اچھا کام ہے تیرا

    کھیتوں میں ہیں بیج اگائے

    کچے پھل باغوں میں پکائے

    جاڑوں میں تو کام ہے آتا

    سردی سے ہے سب کو بچاتا

    تیرے دم سے بادل آئے

    چھاجوں پانی بھر بھر لائے

    پھول کھلے ہریالی چھائی

    تو نے سب کی پیاس بجھائی

    تو نہ اگر ہر روز نکلتا

    کام جہاں کا کیسے چلتا

    کرتا ہے تو سب سے بھلائی

    کیا کہنا ہے تیرا بھائی

    جب سے میں نے ہوش سنبھالا

    دیکھا سب میں تیرا اجالا

    دن بھر دھرتی چمکاتا ہے

    رات کو تو کیوں چھپ جاتا ہے

    یہ سب سن کر سورج بولا

    بھید اپنا ذروں پر کھولا

    کہا سنو اب بتلاتا ہوں

    رات کو میں کیوں چھپ جاتا ہوں

    لوگ ہیں دن بھر محنت کرتے

    مٹی ڈھوتے پانی بھرتے

    کھیتی کرتے ڈھور چراتے

    پڑھتے لکھتے دفتر جاتے

    کام کسی کا ہے مزدوری

    محنت کر کے پوری پوری

    سارے دن کے کام کے مارے

    تھک جاتے ہیں سب بے چارے

    دیکھ کے ان کی اتری صورت

    اڑ جاتی ہے میری رنگت

    رحم ہے مجھ کو ان پر آتا

    بس جھٹ پٹ ہوں میں چھپ جاتا

    چھپ جاتا ہے منہ جب میرا

    چھا جاتا ہے پھر تو اندھیرا

    چھوڑ کے اپنے کام کو سارے

    سو جاتے ہیں پاؤں پسارے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے