Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سورج ابل پڑیں گے

اعجاز فاروقی

سورج ابل پڑیں گے

اعجاز فاروقی

MORE BYاعجاز فاروقی

    کرن کو تم کس طرح اندھیروں کی چادروں میں لپیٹ دو گے

    کرن تو پھوٹے گی

    اور اندھیرے کی چادریں تار تار ہوں گی

    لہو بہے گا

    تو رات ڈھل جائے گی

    کسی کی جبیں سے سورج ابل پڑیں گے

    (۲)

    ندا یہ آئی

    کہ کج کلاہوں کے تاج چھینو

    یہ تخت تاراج کر کے چھوڑو

    ان اونچے محلوں کو خاک کر دو

    یہ مسندیں سب اکھاڑ پھینکو

    یہ گرز آہن

    جو تم پہ پیہم برس رہا ہے

    اٹھو

    بڑھو

    بڑھ کے گرز آہن کو اپنے ہاتھ میں تھام لو

    یہ عصائے موسیٰ بنے گا

    ظلم و ستم کے پھنیر سپولیوں کو نگل ہی لے گا

    اداس چہرے خوشی سے یوں تمتمائے

    جیسے بہار کے خواب جاگ اٹھے

    چہار سو ایک شور لبیک اٹھ رہا تھا

    جو کل تلک ایک بے بسوں کا ہجوم تھا

    آج جو جرار لشکر پر شکوہ بن کر بڑھا

    تو سب تاجور سبھی کج کلاہ سب شہریار

    برگ خزاں کی مانند خاک میں مل گئے

    فقط اک گلیم پوشوں کا خون تھا

    جو صدائیں دیتا رہا

    بہاروں کے قافلوں کو

    وہ مسندیں تخت و تاج اونچے محل تو قائم رہے

    نئے کج کلاہ آئے

    گلیم پوشوں کا لشکر پر شکوہ پھر اک ہجوم بن کر بکھر گیا

    خواب ٹوٹ کر پھر خزاں کے پتوں کی طرح

    مٹی میں مل گئے

    پھر وہ گرز آہن تھا

    تخت و تاج شہی کا ضامن

    (۳)

    عصائے موسیٰ کو کون روکے گا

    ظلم و غارت گری کے پھنیر سپولیے

    کب تک ڈسیں گے

    کبھی تو ہاتھوں سے نور پھوٹے گا

    اور ظلمت کدوں میں سورج ابل پڑیں گے

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے