تعارف
نہیں ممکن مٹانا مجھ کو مثل نقش پا یارو
خلاؤں میں رہوں گا گونجتا بن کر صدا یارو
نہ نعرہ انقلاب نو کا نہ غیبی ندا یارو
فقط ہوں اک دل صد چاک سے نکلی صدا یارو
نہیں ہے واسطہ کچھ بھی مجھے مسند نشینوں سے
میں ہوں بس بے نواؤں کی نوائے گمشدہ یارو
نہیں بھاتی مجھے ہرگز ریا کاری زمانہ کی
عجب کیا جو ہوں دنیا کی نظر میں کج ادا یارو
سمجھتا خوب ہوں میں فرق جو جزو اور کل میں ہے
کہوں منصور کے مانند کیوں خود کو خدا یارو
فقط تقلید ہی کیوں تجربے بھی کچھ کئے جائیں
کریں آؤ نئے دور سخن کی ابتدا یارو
مجھے کہنا ہے جو کچھ بھی مرے اشعار کہتے ہیں
نہیں کہنے کو میرے پاس کچھ ان کے سوا یارو
گناہوں کی مرے فہرست لمبی ہوتی جاتی ہے
ہزاروں بار توبہ کی نہ چھوٹا میکدہ یارو
کیا ہے طے سخن کا یہ سفر میں نے اکیلے ہی
نہ کوئی ہم سفر میرا نہ کوئی رہنما یارو
مرا فن خام ہے تاہم تمہارے دل کو چھو لے گا
مرے ہر شعر پر تم بول اٹھوگے مرحبا یارو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.