تاج محل
عارض وقت پہ آنسو کا لرزتا قطرہ
جس نے پتھر کو محبت کے سکھائے انداز
چاندنی جس کو اڑھاتی ہے سنہرا آنچل
حوریں حسرت بھری نظروں سے جسے تکتی ہیں
سنگ مرمر میں دھلا شاہ کا پیارا سپنا
سطح جمنا پہ کھلا ہو کوئی پیارا سا کنول
کسی عاشق کی حسیں یاد کا ہے عکس جمیل
کسی کاغذ پہ مصور کے خیالوں کا جمال
کسی دیوانے کے خوابوں کی یہ تعمیر حسیں
کسی آذر کا تراشا ہوا خاموش صنم
یا کسی شاعر مدہوش کی رنگین غزل
محو آرام ہے جس میں کوئی ممتازؔ محل
اہل الفت کی نشانی ہے یہی تاج محل
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.