تاج محل
میری محبوب ذرا آج مرے ساتھ تو چل
آج ہم منزل الفت کا نشاں پا لیں گے
دور دنیا کی نگاہوں سے کہیں پر چھپ کر
میں نے سوچا ہے کہ اک تاج محل ڈھا لیں گے
بعد نو ماہ کے شہکار بر آمد ہوگا
اس عجوبے کی مگر شاہجہاں تو ہوگی
اس میں آئے گا نظر تیری حسیں شکل کا عکس
میرے اخلاق و شرافت کی بھی کچھ بو ہوگی
کیا خبر تجھ کو جواں ہو کے ترا تاج محل
رونق محفل ہستی کو دوبالا کر دے
آج سنسان اندھیروں میں جسے ڈھالیں ہم
کل وہی سارے زمانے میں اجالا کر دے
میری محبوب یہ دنیا کی عمارات قدیم
دامن ارض پہ چھینٹوں کے سوا کچھ بھی نہیں
روضۂ تاج کو اس طرح تعجب سے نہ دیکھ
یہ تراشی ہوئی اینٹوں کے سوا کچھ بھی نہیں
میری محبوب ذرا دیر کی تکلیف سہی
ضبط کر ضبط کہ اک تاج محل بنتا ہے
اپنی ہستی کو مٹا دیتی ہے معصوم کلی
تب کہیں جا کے کسی شاخ پہ پھل بنتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.