تاج محل
شہ جہاں کا تاج ہے دنیا کے سب محلوں کا شاہ
پیار کا یہ گیت ہے قلب حزیں کی بھی ہے آہ
اک شہنشہ کی محبت ہو گئی ہے لا زوال
پیکر مرمر میں پنہاں ہے نمایاں ہے کمال
چودھویں کی چاندنی میں تاج کا وہ حسن و رنگ
چاند ہے اپنے حریف حسن کے جلوے سے دنگ
زندگی میں چاند سے بڑھ کر حسیں ممتاز تھی
شہ جہاں کی ہم نشیں تھی ہمدم و ہمراز تھی
حسن اس کا آج بھی ہے گوشے گوشے سے عیاں
تاج کے ہر ایک پہلو میں ہے الفت کا نشاں
تاج حسن و عشق کا ہے ایسا اک رنگین خواب
پیش کرنا غیر ممکن ہے اسدؔ جس کا جواب
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.