باپ نے بیٹے کو بلوا کر یہ پوچھا کیا ہوا
امتحاں کا آج ہی تو تھا نتیجہ کیا ہوا
یہ کہا بیٹے نے فوراً اپنا سینہ تان کر
آپ خوش ہوں گے یقیناً یہ حقیقت جان کر
کم ہی کرتے ہیں کیا جو آپ کی اولاد نے
سامنے سب کے کہا مجھ سے مرے استاد نے
ہم تمہیں جانے نہ دیں گے اس جماعت سے ابھی
تم ہی رونق ہو یہاں کی اور تم ہی روشنی
اور بارہ ماہ تم آرام سے رہنا یہیں
ان کو جانے دو اگر جاتے ہیں باقی ہم نشیں
سر بلند اور شادماں اسکول سے آیا ہوں میں
خرچ کاپی اور کتابوں کا بچا لایا ہوں میں
باپ بولا واہ بیٹے کر دیا تو نے کمال
خانداں میں اس طرح کی ہے کہاں کوئی مثال
فکر مت کر شان سے ایسے ہی تو اسکول جا
اک برس کافی نہ ہو تو پانچ چھ بے شک لگا
یہ نصیحت ہے مگر مت باپ کی عزت سے کھیل
پاس تو چاہے نہ ہو لیکن کبھی ہونا نہ فیل
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.