تعمیل وفا کا عہد نامہ
دلچسپ معلومات
(لسانی فسادات سے متاثرہو کر لکھی گئی ہے)
خاموش ہیں صاحبان منصف
حیران ہیں رہبران مخلص
لاشوں کا کوئی وطن نہیں ہے
مردوں کی کوئی زباں نہیں ہے
اجڑے ہوئے گھر کی خامشی میں
نوحے کی ندائیں ایک سی ہیں
ماتم کا ہے لہجہ ایک جیسا
رونے کی صدائیں ایک سی ہیں
آنکھوں کی سیاہیاں ہیں مدھم
پلکوں کی قلم ہے پارہ پارہ
خوناب ہوا ہے مصحف رخ
ہونٹوں کے ہیں دائرے شکستہ
چہرے کی کتاب کے ورق پر!
زخموں نے جو حاشیے لکھے ہیں
ان سب کی زباں ہے ایک جیسی
وہ سب کی سمجھ میں آ گئے ہیں
اک پل کے لئے شب الم میں
چمکیں گے تسلیوں کے آنسو
کچھ دیر دریدہ دامنوں میں!
مہکے گی ستائشوں کی خوشبو
پھر خاک کی جلد میں چھپے گا
تعمیل وفا کا عہد نامہ!
مل جائیں گی وارثوں کو یادیں
ہو جائے گا قافلہ روانہ
- کتاب : Shaam Kaa Phahlaa Taaraa (Pg. 112)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.