Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تعمیل وفا کا عہد نامہ

زہرا نگاہ

تعمیل وفا کا عہد نامہ

زہرا نگاہ

MORE BYزہرا نگاہ

    دلچسپ معلومات

    (لسانی فسادات سے متاثرہو کر لکھی گئی ہے)

    خاموش ہیں صاحبان منصف

    حیران ہیں رہبران مخلص

    لاشوں کا کوئی وطن نہیں ہے

    مردوں کی کوئی زباں نہیں ہے

    اجڑے ہوئے گھر کی خامشی میں

    نوحے کی ندائیں ایک سی ہیں

    ماتم کا ہے لہجہ ایک جیسا

    رونے کی صدائیں ایک سی ہیں

    آنکھوں کی سیاہیاں ہیں مدھم

    پلکوں کی قلم ہے پارہ پارہ

    خوناب ہوا ہے مصحف رخ

    ہونٹوں کے ہیں دائرے شکستہ

    چہرے کی کتاب کے ورق پر!

    زخموں نے جو حاشیے لکھے ہیں

    ان سب کی زباں ہے ایک جیسی

    وہ سب کی سمجھ میں آ گئے ہیں

    اک پل کے لئے شب الم میں

    چمکیں گے تسلیوں کے آنسو

    کچھ دیر دریدہ دامنوں میں!

    مہکے گی ستائشوں کی خوشبو

    پھر خاک کی جلد میں چھپے گا

    تعمیل وفا کا عہد نامہ!

    مل جائیں گی وارثوں کو یادیں

    ہو جائے گا قافلہ روانہ

    مأخذ :
    • کتاب : Shaam Kaa Phahlaa Taaraa (Pg. 112)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے