تعمیر نو
آؤ سب مل کے نئے ملک کی تعمیر کریں
سر بلند اپنے بزرگوں کی یہ جاگیر کریں
خون انصاف نہ ہو دل میں کہیں جھوٹ نہ ہو
ایکتا رشتوں میں ہو بغض نہ ہو پھوٹ نہ ہو
جمع خوری نہ ہو مہنگائی نہ ہو لوٹ نہ ہو
سبھی فرقوں کو یوں آفس میں بغل گیر کریں
آشتی امن کہیں بھنگ نہ ہونے پائے
پیار کا رنگ یہ بد رنگ نہ ہونے پائے
خار کے ہاتھوں کلی تنگ نہ ہونے پائے
کارگر اہل محبت ہوں یہ تدبیر کریں
کوئی بیوہ نہ ہو سندور نہ اجڑے کوئی
ماں کی ممتا کی بھی تصویر نہ بگڑے کوئی
کسی بہن سے جواں بھائی نہ بچھڑے کوئی
جنگ کو امن کے ہتھیار سے تسخیر کریں
روپ بگڑے نہ کوئی آرزو ناکام نہ ہو
آبرو مفلس و نادار کی نیلام نہ ہو
چند ٹکڑوں کے لیے زندگی بدنام نہ ہو
درد مشترکہ ہے مشترکہ ہی تدبیر کریں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.