تارے
چمکو چمکو تارو چمکو
چمکو چمکو پیارو چمکو
دور یہاں سے تم ہو چمکتے
جانے کہاں سے تم ہو چمکتے
کندن کے مانند دمکتے
دنیا کو حیرت سے تکتے
جب کہ اندھیرا گھپ چھاتا ہے
روشن سورج چھپ جاتا ہے
ایک نظر سے سب کو تکنا
ساری ساری رات چمکنا
تم نے کیوں یہ عادت کر لی
کیوں یہ خدمت اپنے سر لی
راہ جو ان کو تم نہ دکھاتے
کیسے مسافر رستہ پاتے
قدم قدم پہ اٹکتے رہتے
ساری رات بھٹکتے رہتے
تم نے ان کو راہ بتائی
کرتے ہو تم سب سے بھلائی
سارے جہاں کو روشن کر دو
ساری دنیا نور سے بھر دو
مجھ سے کر لو دو دو باتیں
کٹ جائیں یہ اندھیری راتیں
دیکھو دیکھو نیند نہ آئے
جب تک سورج منہ نہ دکھائے
چٹی چٹی جوت تمہاری
ہلکی ہلکی پیاری پیاری
تاریکی میں راہ بتائے
بھٹکے ہوؤں کو گھر پہنچائے
آئے سمجھ یا کہ نہ آئے
لیکن نور یہ چمکے جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.