Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تاریخ کا ایک ورق

صہبا لکھنوی

تاریخ کا ایک ورق

صہبا لکھنوی

MORE BYصہبا لکھنوی

    سرحد پاک پر

    سبز پرچم فضاؤں میں لہرا رہا ہے

    جوانان ملت کے

    احساس و جذبے کو گرما رہا ہے

    یہ میرا وطن ہے مری سرزمیں ہے

    جسے میں نے اپنے لہو کی

    حرارت سے نغمے کی لے

    روح کی تازگی سر خوشی

    چاند کی روشنی دل کشی

    عشق کا ولولہ حسن کا بانکپن

    عزم کی پختگی بخش دی ہے

    مجھے یاد ہے

    آزمائش کی خونی گھڑی

    روندنے آئی تھی

    اپنے ناپاک قدموں سے ارض وطن

    ایک دیوار فولاد و آہن سے ٹکرائی جب

    سرد لاشوں کے انبار اس کا مقدر بنے

    اور تاریخ کا فیصلہ ہو گیا

    یہ میرا وطن

    جس کی تاریخ کا ہر ورق

    جاں نثاروں جیالوں جوانوں کی

    رسم شجاعت کی اک داستاں ہے

    جسے آنے والی نئی نسل دہرائے گی

    یہی زندہ قوموں کی تاریخ ہے

    جس نے ہر دور میں

    سرفروشی شہادت وطن کی محبت کو

    عنواں بنا کر

    نئے عہد کی داستاں کو مکمل کیا ہے

    یہی میری تاریخ کا اک ورق ہے

    جسے کل بھی میں نے لکھا تھا

    آج بھی لکھ رہا ہوں

    جسے آنے والے زمانے کا

    ہر نوجواں گرم خوں سے لکھے گا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے