Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تاریخ کا نوحہ

مقصود وفا

تاریخ کا نوحہ

مقصود وفا

MORE BYمقصود وفا

    شاہوں کو خبر نہیں ہو سکی

    کہ بلڈوزروں سے ہٹائی گئی میتوں کی ڈھیر میں

    کس کس کے احرام پر لہو نے آیتیں رقم کیں

    حاجیوں کی جمع پونجی سے منافع بٹورتی حکومتیں

    آب زم زم کے چشمے اور پٹرول کے کنویں میں

    تمیز کرنا بھول جائیں

    تو خون کی لکیر حرم سے نکل کر منا تک پہنچ جاتی ہے

    شاہی فرمان کو عبادت کا درجہ دینے والے

    مفتیوں نے یہ کبھی نہیں دیکھا

    کہ تاریخ کئی بار تخت کو تختہ بنتے ہوئے دیکھ چکی ہے

    شیطان کو پتھر مارتا ہوا ہجوم

    اپنے آپ کو روند کر خاک میں مل جاتا ہے

    اور منصور انا الحق کہہ کر ہر دور میں امر ہوتا رہا

    خدا

    ندامت کے آنسو رونے والوں کو

    معاف کرنے میں دیر نہیں کرتا

    اور شیطان انتقام لینا نہیں بھولتا

    لیکن ہم بھول جاتے ہیں

    کہ محراب مسجد کے ہوں یا ماتھوں کے

    نیکیوں اور بدیوں کا حساب صرف خدا کے پاس ہے

    گن گن کر پتھر مارنے والے

    ان کنکروں کی گنتی بھول چکے ہیں

    جو ابابیلوں نے ہاتھیوں پر گرائے تھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے