Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تاریخ کی عدالت

حسن حمیدی

تاریخ کی عدالت

حسن حمیدی

MORE BYحسن حمیدی

    ہمارے ادراک کی صداقت

    تمہارے الزام کی نجابت

    کبھی تو تاریخ کی عدالت میں پیش ہوگی

    حلف اٹھانے کی رسم سے بے نیاز لمحے

    تمام مفلوج عدل گاہوں کی مصلحت کیش بے زبانی

    لہو فروشی کے کل دلائل

    دفاتر منصفی پر تحریر کر رہے ہیں

    کبھی تو تاریخ کی عدالت میں

    تم بھی آؤ گے

    ہم بھی آئیں گے

    تم اپنے سارے حلیف لانا

    قصیدہ خوانوں کا مجمعٔ بے ضمیر لانا

    خمیدہ سر مصلحت پسندی کے زہر آلود تیر لانا

    تم اپنی مانگی ہوئی شکستہ سی تیغ لانا

    صلیب لانا

    اذیتوں کے نصاب لانا

    ہر ایک مقتل میں دفن شعلوں کی راکھ لانا

    ہر ایک پشت بشر پہ تحریر وحشتوں کی لکیر لانا

    کبھی تو تاریخ کی عدالت میں

    تم بھی آؤ گے ہم بھی آئیں گے

    ہم اپنے ہم راہ زندہ لفظوں کے پھول لے کر

    ہر ایک دامن کی دھجیوں کی دھنک میں

    پوشیدہ زندگی کے اصول لے کر

    ہزارہا سر کشیدہ کرنوں کا نور لے کر

    تمام بہنوں کے آنچلوں کا وقار لے کر

    تمام ماؤں کی لوریوں کا مزار لے کر

    یتیم پلکوں کی شبنمی آرزوؤں کا سوز لے کر

    ہم اپنی ان بیٹیوں کی مانگوں کا حسن لے کر

    کہ جن کی سیندور کو کھرچ کر

    تم آج بارود کی سرنگیں بچھا رہے ہو

    ہم اپنی دھرتی کے ذرے ذرے میں

    شعلہ افشاں جلال لے کر

    ضرور آئیں گے

    جلد آئیں گے

    وہ دور اب دور تو نہیں ہے

    کہ وقت جب منصفی کرے گا

    کبھی تو تاریخ کی عدالت میں

    تم بھی آؤ گے

    ہم بھی آئیں گے

    مأخذ :
    • کتاب : Pakistani Adab (Pg. 136)
    • Author : Dr. Rashid Amjad
    • مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
    • اشاعت : 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے