تاریخ ٹسوے بہائے گی
تم سر بام آ کر
اٹھایا ہوا ہاتھ اپنا ہلا کر
چمک دار آنکھوں سے اپنی
مجھے رخصتی کا اگر اذن دیتیں
تو میں دشمنوں کے لیے
موت بن کر نکلتا
تمہارے فقط اک اشارے سے
کشتوں کے پشتے لگاتا چلا جاتا
تم دیکھتیں کس طرح میں
زمانے کی سرحد ذرا دیر میں پار کرتا
ہر اک سمت سے وار کرتا
محبت کی تاریخ تبدیل کرتا
نئی رزم بوطیقا تشکیل دیتا
میں لشکر کا سب سے بہادر سپاہی تھا
میرے لیے ایک آنسو بہت تھا
مگر تم نے اشکوں کی برسات کر کے
مجھے اس قدر غم زدہ کر دیا ہے
کہ لگتا ہے یہ معرکہ ہار جاؤں گا میں
لوٹ کر اب نہ آؤں گا میں.....!
- کتاب : Malbey sey mili cheezein (Pg. 37)
- Author : Naseer Ahmed Nasir
- مطبع : Sanjh Publications Pakistan (2013)
- اشاعت : 2013
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.