Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تاریخ یہی کہتی ہے

محمد سالم

تاریخ یہی کہتی ہے

محمد سالم

MORE BYمحمد سالم

    یہ جو کہا جاتا ہے بھائی

    عشق بھی تولا جاتا ہے

    سچ ہے یہ قول بھی

    ویسے تو تاریخ بھی

    اپنے آپ کو دہراتی ہے

    جانچ میں

    سچا اترا ہے جب کوئی

    پھر تو وہی صادق کہلاتا ہے

    تاریخ یہی کہتی ہے

    عشق میں

    آگ کے

    ڈھیروں پر لیٹا جاتا ہے

    جس کی خاطر

    اپنے بچے کی گردن پہ

    چھری بھی پھیری جاتی ہے

    تاریخ یہی کہتی ہے

    عشق میں

    کودا بھی جاتا ہے

    سمندر میں

    اور جس کی خاطر

    پیٹ میں مچھلی کے

    پھر اترا جاتا ہے

    تاریخ یہی کہتی ہے

    عشق میں

    جسموں کو بھی خوں سے

    رنگین کیا جاتا ہے

    بھوک ستاتی ہے جب بھی

    تو پھر پیٹ پہ

    پتھر بھی باندھا جاتا ہے

    عشق میں

    گھر کو بھی کنگال کیا جاتا ہے

    جلتی ریت پہ بھی

    لیٹا جاتا ہے

    پھر سینے پر

    گرم چٹان کو بھی تو

    سہنا پڑتا ہے

    تاریخ یہی کہتی ہے

    عشق میں

    اکثر بھوکا پیاسا رہ کر

    دینی پڑتی ہے قربانی مقتل میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے