Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تاشقند کی شام

علی سردار جعفری

تاشقند کی شام

علی سردار جعفری

MORE BYعلی سردار جعفری

    مناؤ جشن محبت کہ خوں کی بو نہ رہی

    برس کے کھل گئے بارود کے سیہ بادل

    بجھی بجھی سی ہے جنگوں کی آخری بجلی

    مہک رہی ہے گلابوں سے تاشقند کی شام

    جگاؤ گیسوئے جاناں کی عنبریں راتیں

    جلاؤ ساعد سیمیں کی شمع کافوری

    طویل بوسوں کے گل رنگ جام چھلکاؤ

    یہ سرخ جام ہے خوبان تاشقند کے نام

    یہ سبز جام ہے لاہور کے حسینوں کا

    سفید جام ہے دلی کے دلبروں کے لیے

    گھلا ہے جس میں محبت کے آفتاب کا رنگ

    کھلی ہوئی ہے افق پر شفق تبسم کی

    نسیم شوق چلی مہرباں تکلم کی

    لبوں کی شعلہ فشانی ہے شبنم افشانی

    اسی میں صبح تمنا نہا کے نکھرے گی

    کسی کی زلف نہ اب شام غم میں بکھرے گی

    جوان خوف کی وادی سے اب نہ گزریں گے

    جیالے موت کے ساحل پہ اب نہ اتریں گے

    بھری نہ جائے گی اب خاک و خوں سے مانگ کبھی

    ملے گی ماں کو نہ مرگ پسر کی خوش خبری

    کوئی نہ دے گا یتیموں کو اب مبارک باد

    کھلیں گے پھول بہت سرحد تمنا پر

    خبر نہ ہوگی یہ نرگس ہے کس کی آنکھوں کی

    یہ گل ہے کس کی جبیں کس کا لب ہے یہ لالہ

    یہ شاخ کس کے جواں بازوؤں کی انگڑائی

    بس اتنا ہوگا یہ دھرتی ہے شہسواروں کی

    جہان حسن کے گمنام تاجداروں کی

    یہ سرزمیں ہے محبت کے خواستگاروں کی

    جو گل پہ مرتے تھے شبنم سے پیار کرتے تھے

    خدا کرے کہ یہ شبنم یوں ہی برستی رہے

    زمیں ہمیشہ لہو کے لیے ترستی رہے

    مأخذ :
    • کتاب : Kulliyat-e-Ali Sardar Jafri (Pg. 375)
    • Author : ali sardar jafri
    • مطبع : Qaumi council baraye-farogh urdu (2005)
    • اشاعت : 2005

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے