تبدیلی
مرا بیٹا
بلوغت کی حدیں چھونے لگا ہے
اسے نازک رنگا رنگ تتلیاں خوش آ رہی ہیں
وہ اکثر گنگناتا ہے دھنک نغمے
اب اس کی پتلیوں میں سبز فصلیں لہلہاتی ہیں
وہ سوتا ہے تو خوابوں میں کہیں گل گشت کرتا ہے
اب اس کی مسکراہٹ میں چبھن ہے
اور اس کے ہاتھ گستاخی کے جویا ہو چلے ہیں
وہ کانوں پر یقیں کرنے کو راضی ہی نہیں ہے
اسے اسباب کی سچائیوں پر شک گزرتا ہے
وہ اب ہر چیز کو چھو کر پرکھنا چاہتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.