Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

طبیب اعظم

سنجے کمار کندن

طبیب اعظم

سنجے کمار کندن

MORE BYسنجے کمار کندن

    جو زخم میں نے تجھے دیے ہیں

    جو زخم تو نے مرے خیالوں کے ان

    گداز اعضا پہ دیے ہیں

    وہ اب فضا میں بکھر گئے ہیں

    ہمارے جسموں کی قید سے وہ

    نکل گئے ہیں

    بکھر گئے ہیں ہر ایک شے میں

    ہوا میں پیڑوں میں بادلوں میں

    وہ کوہ و دریا کی چپیوں

    اور شور و غل میں اتر گئے ہیں

    جدھر بھی دیکھوں

    وہ زخم چپکے چپکے

    رس رہے ہیں

    جو باغ میں اک کلی کو چھو لوں

    تو انگلیوں پہ مواد سا کچھ

    دکھائی دے دے

    جو بادلوں سے ٹپکے پانی

    تو بوند میں سڑ رہے لہو کی

    مہک سی آئے

    کبھی جو گھبرا کے کوئی

    کتاب اٹھا لوں

    تو اس کے پنوں پہ

    پٹیوں کا گماں ہو جو کہ

    ابھی اتاری گئی ہوں

    کسی کے زخم خوردہ بدن سے

    سنا ہے ہم نے

    کہ وقت تو ایک چارہ گر ہے

    اور اس کی زنبیل میں

    کتنے نسخے

    کہاں نہ جانے وہ گم ہوا ہے

    کہ لمحے لمحے میں کس جتن سے

    ڈھونڈھتا ہوں

    کہانیوں میں ہے ذکر جس کا

    وہ تیرا میرا وقت جو ہے

    طبیب اعظم

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے