تفصیل مسافت کی
اک دن جو بہم ہوں گے
تجھ سے ترے درماندہ
کیا عرض گزاریں گے
کیا حال سنائیں گے
موہوم کشیدہ ہے
تصویر قیامت کی
شاید نہ سنا پائیں
تفصیل مسافت کی
لب بستہ رہیں شاید
یہ دن جو گزارے ہیں
محرم ہے کوئی کس کا
یا زخم کی سرگوشی
یا ہمارے ہیں
آنکھوں پہ کئے سایہ
کب دور تلک دیکھا
لرزاں تھی زمیں کس پل
کب سوئے فلک دیکھا
کب دشت کی تنہائی
آنکھوں میں اتر آئی
کب وہم سماعت تھی
کب کھو گئی گویائی
کس موڑ پہ حیراں تھے
کس راہ میں ویراں تھے
اجمال حقیقت کے
شاید نہ رقم ہوں گے
اک دن جو بہم ہوں گے
تک لیں گے تری صورت
اور سر کو جھکا لیں گے
مل ڈالیں گے آنکھوں کو
گر یاد سراب آئے
گم صم تری چوکھٹ پر
ہو جائیں گے ہم شاید
چھو کر ترے دامن کو
سو جائیں گے ہم شاید
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 197)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.