Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تفسیر حیات

عبدالمجید بھٹی

تفسیر حیات

عبدالمجید بھٹی

MORE BYعبدالمجید بھٹی

    دور سے بھاگتے اور بڑھتے چلے آتے ہیں

    جذبۂ شوق میں ڈوبے ہوئے سرسبز درخت

    راحت روح کا سامان لیے

    نغمۂ ساز نظر بکھراتے

    میری مشتاق نگاہوں سے ملاتے ہوئے نظریں اپنی

    مجھ سے مل مل کے بچھڑ جاتے ہیں

    اور پھر دور بہت دور پہنچ کر ایسے

    دیکھتے جاتے ہیں مڑ مڑ کے مجھے

    جیسے اک تشنگی محسوس کئے جاتے ہیں

    ریل اس کیف و نظر سے عاری

    اپنی منزل کو اڑی جاتی ہے

    اور سرسبز درخت

    دھندلے سایوں میں بدلتے ہوئے معدوم ہوئے جاتے ہیں

    جیسے میں نے انہیں دیکھا ہی نہ ہو

    یوں ہی سایوں میں جھلکتے ہوئے محبوب جمال

    صفحۂ دہر کے تابندہ نقوش

    چند یادوں میں ڈھلے جاتے ہیں

    یہ زمانے کا چلن اور سفر

    میرے احباب مجھے دیکھ رہے ہیں گویا

    میں بنا جاتا ہوں تفسیر حیات

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے