تغیر
کلینڈر کے بدلنے سے کہاں ماضی بدلتا ہے
پرانے زخم بھرتے ہیں بھلا آنکھوں کو بھرنے سے
جو دل پہ وار ہو جائے
اچانک ہار ہو جائے
انا کو ٹھیس جو پہنچے
دل و ہوش و خرد پہ بد حواسی ہو
بڑی گہری اداسی ہو
اسے جتنا بھی جھٹلاؤ
نہیں ممکن خلاصی ہو
سنو ہاتھوں میں تم جتنے کلینڈر تھام سکتے ہو
انہیں تم سامنے رکھ لو
ہزاروں ماہ تم پلٹو
ہزاروں سال سے گزرو
مگر جو سانحہ گزرا
تم اس کو بھول پاؤ گے
کلینڈر کو بدلنے سے پرانے غم نہیں مٹتے
ہزاروں مرہموں سے بھی یہ زخم جاں نہیں بھرتے
کلینڈر شوق سے پلٹو
مگر گزرے ہوئے لمحے نہ لوٹیں گے
کلینڈر کو بدلنے سے
مقدر تو نہ بدلیں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.