ٹیگور محبت کا فرشتہ
بانسری کی لے پہ جیسے جاگتے تاروں کا ناچ
سردیوں کی کپکپی کو چوم لے جس طرح آنچ
چاندنی کی کروٹیں جیسے اندھیری رات میں
جیسے ندی کی روانی آخری برسات میں
جیسے لہریں چھیڑ دیں دھیمے سروں میں جل ترنگ
جیسے کلیوں میں سما جائے بہاروں کی امنگ
بن کی خاموشی میں جیسے مست کوئل کی پکار
آسماں کی چھت پہ جیسے ابر کے نقش و نگار
جیسے کہساروں کے ماتھے پر شفق کی دھاریاں
جیسے تتلی کی حسیں پرواز میں گل کاریاں
صبح کے سینے پہ تھرکے جیسے سورج کا جمال
رات کے خوابوں میں جاگیں جیسے دن بھر کے خیال
کالے کالے آسماں میں جیسے بجلی کی لکیر
جیسے زنجیروں سے کھیلے قید خانے میں اسیر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.