تحیر عشق
بہ مشکل ایک حیرانی کو
آنکھوں سے نکالا تھا
کہ پھر اک اور حیرانی
یہ بستی کیسی بستی ہے جہاں پر
میرا ہر اک خواب
حیرانی کی اک چادر کو اوڑھ
سو رہا ہے
اور تحیر کی قبا پہنے ہوئے ہیں
اشک سارے
اور یہاں تک کہ ہمارے عشق نے بھی
ہجر کے اک سنگ پر جو لفظ لکھا ہے
وہ حیرت ہے
وہی اک لفظ جو اب میرے دل کے
آئینے سے برسر پیکار ہے
اور کون جانے
آئینہ باقی رہے گا
یا ہمارے عشق کی حیرت
- کتاب : Tahauur-e-Ishq (Pg. 25)
- Author : Humaira rahat
- مطبع : Sayed Ameen Ashraf (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.