تہذیب
یہ مغرب ہے
یہاں تہذیب ہے
تعلیم ہے
اخلاق ہے
انسان میں انسانیت ہے
یہاں انساں کی قیمت ہے
تمدن ہے
ثقافت ہے
سکوں ہے
امن ہے
اور عافیت ہے
یہ مشرق ہے
یہاں تہذیب کم
تعلیم کم
اخلاق کم
تمدن کم
ثقافت کم
سکوں غائب
نہیں انسان میں انسانیت باقی کوئی
یہاں انسان کی قیمت نہیں ہے
ہر اک جانب بپا ہے
قتل و غارت
غضب ہے
جنگ ہے
اس پر مکمل بے حسی ہے
میں خود بھی مشرقی ہوں
اور مجھے اس پر ندامت ہے
مگر اس فکر شرمندہ کو پھر بھی
جسارت ہے
کہ میں یہ سوچتا ہوں
یہ سب نازیبا اور مکروہ ہتھیار
جو میرے سبزہ زاروں کو
جو میرے ریگزاروں کو
دھوئیں کی
خون کی
قبروں کی
اور مکروہ چیخوں کی
جواں سوغات دیتے ہیں
وہ سب مغرب میں بنتے ہیں
میں اپنے آپ سے حیران ہو کر اتنا کہتا ہوں
کہ مغرب تو مہذب ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.