Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تجسس

MORE BYرفعت سروش

    بہت دور سے ایک آواز آئی

    ''میں اک غنچۂ ناشگفتہ ہوں، کوئی مجھے گدگدائے

    میں تخلیق کا نغمۂ جاں فزا ہوں، مجھے کوئی گائے

    میں انسان کی منزل آرزو ہوں مجھے کوئی پائے

    بہت دور سے ایک آواز آئی

    میں ہاتھوں میں لے کر تجسس کہ مشعل

    بہت دور پہنچا ستاروں سے آگے

    مری رہ گزر کہکشاں بن کے چمکی

    مرے ساتھ آئی افق کے کنارے

    مرے نقش پا بن گئے چاند سورج

    بھڑکتے رہے آرزو کے شرارے

    وہ آواز تو آ رہی ہے مسلسل

    مگر عرش کی رفعتوں سے اتر کر

    میں فرش یقیں پر کھڑا سوچتا ہوں

    ہر اک جادۂ رنگ و بو سے گزر کر

    مری جستجو انتہا تو نہیں ہے

    ابھی اور نکھریں گے رنگیں نظارے

    یہ بے نور ذرے بنیں گے ستارے

    ستارے بنیں گے ابھی ماہ پارے

    یہ آواز جادو جگاتی رہے گی

    یہ منزل یونہی گیت گاتی رہے گی

    نئے آدمی کو نئے کارواں کو

    پیام تجسس سناتی رہے گی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے